مطمئن سا مگر کہاں مجھ کو
غزل مطمئن سا مگر کہاں مجھ کو جب سے وہ چشم دید ملائی ہے ان کی أمد ہے أشیانے میں
Read moreغزل مطمئن سا مگر کہاں مجھ کو جب سے وہ چشم دید ملائی ہے ان کی أمد ہے أشیانے میں
Read moreغزل تو اپنے شوق سے کھل کر کے فیصلہ کردے جومیں خراب ہوں گر چاہے توجدا کردے ادب سے درپہ
Read moreغم ہجراں ستا رہا ہے مجھے عشق کیا ہے بتا رہا ہے مجھے رفتہ رفتہ جو حال کر بیٹھا
Read moreغزل :: نوع انساں کو وہ لوگ جدائی کرنے لگے جو سڑکوں پہ سر عام بے حیائی کرنے لگے کل
Read more