اساتذہ بحالی امتحان میں اردو، عربی و فارسی کے جگہ پوچھے گئے ہندی کے سوالات

Spread the love

اساتذہ بحالی امتحان میں اردو، عربی و فارسی کے جگہ پوچھے گئے ہندی کے سوالات

قومی اساتذہ تنظیم بہار نے چیئرمین بی پی ایس سی کو مکتوب ارسال کر سبھی کو کوالیفائنگ مارکس دینے کی رکھی مانگ

مظفر پور : (وجاہت، بشارت رفیع)

بہار پبلک سروس کمیشن پٹنہ کے ذریعہ اساتذہ بحالی کے لئے گزشتہ کل یعنی 8 دسمبر کو دوسرے مرحلہ کا امتحان منعقد ہوا۔ امتحان میں کل 150 نمبر کے سوالات پوچھے گئے۔

سوال کے پہلے حصہ میں انگریزی کے 8 سوالات لازمی طور پر پوچھے گئے اور باقی 22 سوالات اردو، عربی، فارسی و دیگر زبان کے پوچھے جانے تھے

لیکن افسوس کہ غیر ہندی والوں سے بھی ہندی کے سوالات پوچھے گئے جس سے اردو، عربی و فارسی کے امیدواروں کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہوا۔

یہ باتیں قومی اساتذہ تنظیم بہار کے ریاستی کنوینر و آزاد صحافی محمد رفیع نے کہی ہے۔ جناب رفیع نے کہا کہ کمیشن کے اس رویہ سے اردو، عربی و فارسی زبان کے امیدواروں کا بڑا نقصان یقینی ہے

اس لیے جناب رفیع نے کمیشن کے چیئرمین اتول پرساد کو ایک مکتوب نمبر 15/QAT/23 ارسال کر ان سے یہ درخواست کی ہے کہ چوں کہ یہ کمیشن کی بڑی بھاری غلطی ہے اس کے لئے بچوں کو دوبارہ امتحان کے جھمیلے میں کیوں ڈالیں اور کمیشن کا ناجائز لاکھوں روپیہ کا نقصان کیوں ہو

اس لیے بہتر ہے کہ اس کوالیفائنگ پرچہ میں تمام اردو، عربی و فارسی کے امیدواروں کو کوالیفائنگ مارکس دے کر پاس کر دیں تاکہ وہ اساتذہ بن کر ملک کے مستقبل کے تعمیر میں منہمک ہو جائیں اور اس طرح ان کا اساتذہ بننے کا خواب شرمندۂ تعبیر ہو جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *