مسلمانان جھارکھنڈ سے دردمندانہ اپیل
مسلمانان جھارکھنڈ سے دردمندانہ اپیل
مسلمانان جھارکھنڈ سے دردمندانہ اپیل
پورے ملک میں اس وقت مسلمان جس کربناک دور سے گزر رہاہے ، وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے ۔ اس میں دورائے نہیں ہے کہ پہلے بھی ہمارے ساتھ ناانصافیاں ہوئی ہیں اورہم ظلم وبربریت ، قتل وخون اور تباہی وبربادی کے ہول ناک حادثات سے گزرتے رہے ہیں ۔ تاہم اب جو صورت حال ہے ، وہ پہلے سے بہت مختلف ہے ۔
پہلے ظلم وستم کرنے والے انسانی حقوق ، عدل وانصاف اورمذہبی بنیادوں پر تفریق نہ کرنے کی پالیسی کا سرعام اظہار ضرورکیا کرتے تھے ، لیکن اب رواداری کا یہ بوسیدہ غلاف بھی سامنے سے ہٹادیا گیا ہے اور ببانگ دہل مسلمانوں کے عقائد ومعمولات کے مسلسل خلاف زہر اگلاجارہا ہے
بلکہ تریپورہ کے حالیہ فساد سے یہ اشارہ بھی ہورہاہے کہ اب ظلم وستم کے خلاف آواز بلند والے کی زبان بھی تراش دی جائے اور زیادتی وتشدد کی مذمت میں لکھنے والے ہاتھ بھی توڑ دیے جائیں گے۔
گرامی قدر! حالات صاف سرگوشی کررہے ہیں کہ ہندوستان میں اسپین کی تاریخ دہرانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ دوسرے لفظوں میں یوں کہہ لیں کہ آنے والی نسلوں کی دین متین پر ثابت قدمی نہایت ہی مشکل کرنے کی تحریک شروع ہوچکی ہے ۔
ظاہر ہے کہ اگر ہماری نئی نسل دین متین سے دور ہوگئی ، توچند عشروں کے بعد فرقہ پرست طاقتیں اپنے مشن میں کامیاب ہوجائیں گی۔ العیاذ باللہ
معزز علما، ائمہ اور عمائدین جھارکھنڈ !۔
یا رکھیے کہ دنیامیں باوقار زندگی گزارنے کے لیے ہمیں تین چیزوں کی ضرورت ہے ؛ تعلیم ، دولت اور اقتدار۔ ان میں سب سے زیادہ اہم تعلیم ہے ،اس لیے کہ تعلیم ہی کی بنیاد پر انسان بہ آسانی دولت مند بھی ہوسکتاہے اور اقتدار میں بھی دخیل ہوسکتا ہے۔
ہمیں اعتراف ہے کہ تقسیم بہار کے بعد جھارکھنڈ کا مسلمان تعلیمی اعتبارسے مزید پس ماندہ ہورہاہے ، اس لیے ضرور ت ہے کہ ہم صوبائی حکومت کو یہ احساس دلائیں کہ جھارکھنڈ میں ’قادری یونیورسٹی ‘ کے نام سے ایک اقلیتی یونیورسٹی کے قیام کے لیے ہمارے ساتھ تعاون کرے ۔
ظاہرہے کہ یہ بہت اہم اور بڑا مقصد ہے ،جس کے لیے ہمیں صوبہ جھارکھنڈ میں بسنے والے ہرمسلمان کی نہ صرف حمایت ، بلکہ اس تحریک میں فعال شرکت کی ضرورت ہے ۔ اسی ہدف کے پیش نظر ادارہ شرعیہ ، جھارکھنڈ کے پلیٹ فارم سے ہما را ایک مختصر قافلہ بہت جلد آپ کے شہروں میں پہنچ رہا ہے۔
خیال رہے یہ کسی کانفرنس کے تسلسل کی صورت نہیں ہے، بلکہ ہماری آپ سے صرف یہ گزارش ہے کہ آپ اپنے شہر کے مقررکردہ کنونیر کی ہدایت پر کسی مرکزی مقام پر جمع ہوجائیں ، جہاں ہم آپ سے مشاورت کرسکیں ، تاکہ ایک منظم تحریک کا آغاز ہوسکے۔
داعی : ڈاکٹر غلام زرقانی قادری
سربراہ اعلیٰ مرکزی ادارہ شرعیہ ، پٹنہ رابطہ :۔
حضرت علامہ قطب الدین رضوی ، ناظلم اعلیٰ ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ 9835126780
حضرت مولانا ابرار صاحب، ناظم ادارہ شرعیہ ، جمشیدپور9431757726
ملی کنونشن ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ
۔ 9 ؍ جنوری 2022ء تا 25؍ جنوری 2022
zarquani@gmail.com : مشورہ کے لیے
اردو دنیا کے ان مضامین کو بھی پڑھیں
تحریر میں حوالہ چاہیے تو تقریر میں کیوں نہیں
ہندوستان کی آزادی اور علامہ فضل حق خیر آبادی
مذہبی مخلوط کلچر غیرت دین کا غارت گر
قمر غنی عثمانی کی گرفتاری اور تری پورہ میں کھلے عام بھگوا دہشت گردی
عورتوں کی تعلیم اور روشن کے خیالوں کے الزامات
سیاسی پارٹیاں یا مسلمان کون ہیں محسن
قمر غنی عثمانی کی گرفتاری اور تری پورہ میں کھلے عام بھگوا دہشت گردی
اتحاد کی بات کرتے ہو مسلک کیا ہے
افغانستان سے لوگ کیوں بھاگ رہے ہیں
مہنگی ہوتی دٓاوا ئیاںلوٹ کھسوٹ میں مصروف کمپنیاں اور ڈاکٹرز
۔ 1979 سے 2021 تک کی آسام کے مختصر روداد
کسان بل واپس ہوسکتا ہے تو سی اے اے اور این آر سی بل کیوں نہیں
ہوائی جہاز ٹکٹ آن لائن بک کرتے ہوے کیسے بچت کریں
ہندی میں مضامین کے لیے کلک کریں